اٹلی نے اپنی ویزا پالیسی میں تبدیلی کردی۔

اٹلی کی وزراء کی کونسل نے اپنے امیگریشن ریگولیشن کو مضبوط بنانے کے لیے ایک نئی پالیسی کی منظوری دی ہے، ممکنہ طور پر نوجوان پناہ کے متلاشیوں کے لیے عمر سے متعلق خصوصی تحفظات کو ہٹا دیا گیا ہے۔ خبر رساں ایجنسی سنہوا کی رپورٹ کے مطابق یہ اقدام ان اصلاحات کے سلسلے میں تازہ ترین ہے جس کا مقصد یورپ پہنچنے والے تارکین وطن کی بڑھتی ہوئی آمد کو روکنا ہے.
جن میں سے زیادہ تر اٹلی کے ساحلوں پر ہیں۔ نئی پالیسی کے تحت حکام کو اجازت دی جائے گی کہ وہ نئے آنے والوں کی عمر کا اندازہ لگا سکیں۔ اگر ان افراد کی عمریں 16 سال سے زائد ہیں، تو انہیں بالغ حراستی مراکز میں رکھا جا سکتا ہے جو پہلے ہی گنجائش سے زیادہ بھرے ہوئے ہیں۔
اس تبدیلی سے پہلے، بغیر سرپرست کے اٹلی پہنچنے والے بچوں کو چھ سال قبل نافذ کی گئی یورپی یونین کی پالیسی کے تحت خصوصی تحفظات فراہم کیے گئے تھے۔ مزید برآں، یہ اقدام حکام کو بااختیار بناتا ہے کہ وہ ایسے غیر ملکیوں کو ملک بدر کریں جو امن عامہ یا قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔ گزشتہ ہفتے، حکومت نے سرحدی اہلکاروں کو یہ اختیار دیا کہ وہ حراستی مراکز میں افراد کو 18 ماہ تک حراست میں رکھیں۔
انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن کے اعداد و شمار کے مطابق اس سال اب تک تقریباً 200,000 تارکین وطن خشکی اور سمندری راستے سے یورپی یونین پہنچے ہیں۔ ان میں سے تقریباً دو تہائی اٹلی پہنچ چکے ہیں۔